ٹیسلا ماڈل ایس P100D – دنیا کی تیز ترین گاڑیوں میں سے ایک مگر انتہائی سستی!
ٹیسلا موٹرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مُسک نے ماڈل S اور ماڈل X گاڑیوں کے لیے تیار کردہ 100 کلو واٹ فی گھنٹہ چارج ہونے والی بیٹریز کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے ان جدید بیٹریز سے متعلق مختلف خبریں گردش کرتی آرہی تھیں جس کی تصدیق گزشتہ روز ٹیسلا کی جانب سے کردی گئی۔ عام طور پر میں اپنے مضمون کی شروعات مکمل خبر کے خلاصے سے کرتا ہوں لیکن اس بار میں آپ کو براہ راست تفصیل کی جانب لے جارہا ہوں تا کہ آپ بھی اس غیر معمولی پیش رفت کی اہمیت کو بخوبی سمجھ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2016 کے 50 بہترین ادارے؛ ٹویوٹا اور ٹیسلا بھی شامل
اب سے کم و بیش دو سال قبل ٹیسلا نے ماڈل ایس P85D پیش کی تھی جو بعد ازاں اب تک فروخت کی جانے والی گاڑیوں میں سب سے زیادہ تیزی سے تیار کی جانے والی گاڑی ثابت ہوئی۔ باوجودیکہ P85D اور اس کے بعد آنے والی P90D کی رفتار کئی گاڑیوں سے تیز تھی تاہم 5+2 نشستوں والی ماڈل S نے انہیں بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اب ماڈل S صرف 2.5 سیکنڈ کے انتہائی مختصر وقت میں 0-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرسکتی ہے۔ یوں اسے لامحدود تیار کی جانے والی برق رفتار گاڑیوں میں سرفہرست آنے کابھی اعزاز حاصل ہوگا۔
گاڑیاں | 0-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کا وقت | ابتدائی قیمت | تعداد |
---|---|---|---|
پورشے 918 اسپائڈر | 2.2 سیکنڈز | 8,47,000 ڈالرز | صرف 918 |
فیراری لافیراری | 2.4 سیکنڈز | 10,00,000 ڈالرز | صرف 499 |
بوگاٹی کیرون | 2.4 سیکنڈز | 25,00,000 ڈالرز | صرف 500 |
ٹیسلا ماڈل ایس P100D | 2.5 سیکنڈز | 1,34,500 ڈالرز | لامحدود |
بوگاٹی ویرون | 2.5 سیکنڈز | 17,00,000 ڈالرز | صرف 450 |
درج بالا اعداد و شمار سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صرف تین ہی انتہائی مہنگی ہائپر-کارز برق رفتاری میں ٹیسلا ماڈل ایس P100D سے آگے نظر آتی ہیں۔ ان میں پورشے 918 اسپائڈر (2.2 سیکنڈز)، بوگاٹی کیرون (2.4 سیکنڈز) اور فیراری لافیراری (2.4 سیکنڈز) شامل ہیں۔ لیکن سب سے زیادہ دلچسپ اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان تینوں ہی گاڑیوں کی قیمتیں ٹیسلا کی تیار کردہ ماڈل S سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ تینوں ہائپر کارز کو انتہائی محدود تعداد میں تیار اور فروخت کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ماڈل ایس P100D وہ پہلی برق رفتار سیڈان ہوگی کہ جسے بڑی تعداد میں تیار و فروخت کیا جائے گا۔ دوسرے لفظوں میں جو بھی ٹیسلا کو 1,34,500 امریکی ڈالر کی رقم دے سکتا ہے وہ ٹیسلا ماڈل ایس P100D کا مالک بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں برقی گاڑیوں کا مستقبل؛ ٹیسلا ماڈل 3 وِزل اور پرایوس کو مات دے سکتی ہے!
ماضی میں ٹیسلا گاڑیوں کے اندر 60، 70 اور 90 کلوواٹ فی گھنٹہ کی بیٹریز استعمال کی جاتی رہی ہیں تاہم اس بار ٹیسلا نے نیا ماڈل 10 فیصد اضافی بیٹری یعنی 100 کلو واٹ فی گھنٹہ گنجائش کے ساتھ پیش کیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ٹیسلا نے ماڈل Sاور ماڈل X کو 100 کلو واٹ فی گھنٹہ والی بیٹریز کے حوالے سے P100D ہی کا نام دیا ہے۔ اس بہتری اور اضافی گنجائش کی حامل بیٹریز کی بدولت اب ٹیسلا ماڈل S ایک بار مکمل چارجنگ کے بعد 507 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے جو 90 کلوواٹ فی گھنٹی بیٹری کی حامل گاڑی سے 34 کلومیٹر زیادہ ہے۔ اسی طرح ٹیسلا ماڈل X کی مائلیج میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اب وہ مکمل چارجنگ کے بعد پرانے ماڈل (P90D) سے 63 کلومیٹر زیادہ یعنی 465 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔
ٹیسلا ماڈل ایس P100D کا مجموعی وزن 2.3 ٹن سے کچھ زائد ہے جبکہ اس میں پانچ افراد اور دو نونہال باآسانی بیٹھ سکتے ہیں۔ ان کے باوجود یہ برقی گاڑی صرف 2.5 سیکنڈز میں 0-100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کر سکتی ہے جو ہائپر کارز کے لیے واقعی ایک شرم کی بات ہے۔ میں تو اس وقت کے بارے میں سوچ رہا ہوں کہ جب ٹیسلا اپنی بیٹری اور موٹرز کی بدولت سُپر-کار تیار کرنے کا اعلان کرے گی۔ اگر ایسا ہوا تو ٹیسلا کی پیش رفت دیکھتے ہوئے اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ وہ پہلی بار صرف 2 سیکنڈز میں برق رفتاری کو چھولینے والی گاڑی پیش کردے۔ کیا آپ بھی ٹیسلا سے ایسی توقعات رکھتے ہیں؟ ہمیں اپنے تبصروں میں ضرور آگاہ کریں۔