پنجاب کے وزیر اعلی میاں محمد شہباز شریف نے موٹر سائیکل ایمبولینس سروس شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ مددگار 1122 کے سربراہ کی سفارش قبول کرتے ہوئے وزیر اعلی نے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر پانچ شہروں میں موٹر سائیکل ایمبولنس سروس شروع کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 100 موٹر سائیکل ایمبولنس جبکہ دیگر شہروں بشمول فیصل آباد، گجرانوالہ، ملتان اور راولپنڈی میں 50، 50 موٹر سائیکل ایمبولنس سے نئی سروس شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس سروس کا مقصد گنجان آباد علاقوں، بالخصوص ان اضلاع میں کہ جہاں روایتی ایمبولنس کا گزر مشکل ہوتا ہے، میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
موٹر سائیکل ایمبولنس اپنے چھوٹے سائز کی وجہ سے نہ صرف تنگ گلیوں اور چھوٹی سڑکوں سے باآسانی گزر سکے گی بلکہ جلد از جلد طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ اس سروس کو مزید موثر بنانے کے لیےموٹر سائیکل ایمبولنس کو روایتی گاڑیوں کے ذریعے بھی جائے وقوعہ تک پہنچایا جاسکتا ہے جہاں سے یہ موٹر سائیکل ایمبولنس زخمیوں کو جلد از جلد قریبی اسپتال منتقل کرسکیں گی۔
ابتدا میں اسے صرف پنجاب کے چھ شہروں میں متعارف کروایا جارہا ہے جبکہ مستقبل میں اسے دیگر شہروں میں بھی پیش کیا جائے گا۔ گو کہ یہ پاکستان میں اپنی طرز کی پہلی موٹر سائیکل ایمبولنس سروس ہوگی تاہم پڑوسی ملک بھارت کے علاوہ جاپان، ترکی اور برطانیہ جیسے ممالک میں پہلے ہی موٹر سائیکل ایمبولنس سروس کامیابی سے کام کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جانب سے بھی مختلف ممالک میں اس کا استعمال بہت عام ہے۔